تحریر پڑھنے کے بعد کمنٹس باکس میں اپنی رائے دینا مت بھولئے گا
راو صاحب کے بقول ان کا دل اور جان کشمیر پر قربان ہے، راو صاحب کے بقول عمران خان اور حکومت بک چکی ہے، حکومت پاکستان غدار اور عمران خان و جنرل باجوہ بھارتی اور اسرائیلی ایجنٹ ہیں۔ میں نے غدار اور ایجنٹ ہونے کی وجہ پوچھی، تو بولے یہ لوگ کشمیر پر نہیں بولتے، نہتے کشمیری پابند سلاسل ہیں، لیکن حکومت پاکستان اور عمران خان کشمیر پر نہیں بولتے،
راو صاحب سے دوبارہ پوچھا، کہ کیا کشمیر پر نہ بولنے کی وجہ سے حکومت پاکستان، عمران خان اور جنرل باجوہ غدار ہیں کیا اسی وجہ سے وہ بھارتی اور اسرائیلی ایجنٹ ہیں، انہوں نے حیرانی سے آنکھیں پھاڑیں اور بولے اور کیا میری ان سے کوئی ذاتی دشمنی ہے ؟ اور کہنے لگے خدا ان کشمیر کے غداروں سے پاکستان کی جان چھڑائے
میں نے راو صاحب کے سوشل میڈیا اکاونٹ پر نظر دوڑائی، اندازہ لگایا تو حیران ہوا،
راو صاحب دن میں تقریبا 50 فیس بک پوسٹ، 200 کے قریب سوشل میڈیا میسجز کرتے ہیں، جن میں سے زیادہ تر سیاسی اور مذہبی نوعیت کے ہوتے ہیں۔
کشمیر کے لاک ڈاون کو تقرینا 418 سے زیادہ دن ہوچکے ہیں، ان 418 دنوں میں راو صاحب نے تقریبا 20000 فیس بک پوسٹیں، 83000 سے زائد سوشل میڈیا میسجز کئے ہیں، ان سبھی سوشل میڈیا پوسٹ اور میسجز میں سے زیادہ تر سیاسی اور مذہبی نوعیت کے ہیں۔ لیکن کشمیر پر ان 418 دنوں میں صرف گنتی کے 4-5 میسجز نظر آئے، اور وہ بھی کسی کے فارورڈ کئے ہوئے میسجز
میں نے حساب کتاب لکھا اور راو صاحب سے پوچھا کہ اگر آپ کا پیمانا کشمیر پر نہ بولنے والا غدار اور دشمن ایجنٹ ہے، تو اس حساب سے تو آپ بھی ایجنٹ ہوئے، آپ بھی غدار ہوئے اور بھارتی و اسرائیلی ایجنٹ ہوئے،
راو صاحب تھوڑے سے گھبرائے، ایک گھونٹ پانی پیا، اور بولے عمران خان کی سپورٹ نے تمھیں اندھا کردیا ہے، عمران خان کو ڈیفنڈ کرنے کے لئے تم نے ملک و قوم کا سودا کردیا ہے
آپ کی کیا رائے ہے؟ اپنی رائے کمنٹس میں ضرور بتائیں
This Post Has 10 Comments
Jo b kashmir k liye awaz ni uthata. Asal m insaniyat us mein khatam ho chuki hoti ha. Even koi b dil rkhny wala aesi ziyadti brdasht ni kr skta.
Ap ghalat bole ho, yeh imran khan gadar he
Mamo bana ra he. Pata es rao ki b he
دماغی مریض ہے یہ
پا جی لگتا ہے نواز ٹنڈے کی پارٹی سے ہے
Demag ki bati buj ge rao ki
Koe gadar ni
Patwariz
صاحب کی آنکھیں بند اور دماغ بٹ ہیں
پٹواریوں کو کیا کہنا
Comments are closed.